سپین کی معیشت کا بہت بڑا حصہ دوسرے ممالک سے آنے والے سیاحوں کی آمد سے حاصل ہونے والی رقم میں پنہاں ہے ۔ہر سال دنیا بھر سے ماہ اگست میں 92لاکھ کے لگ بھگ سیاح اسپین کا رخ کرتے ہیں ۔ ان سیاحوں کی اکثریت بارسلونا اور اس کے گرد و نواح کا دورہ کرتی ہے ۔
اگست2014 میں آنے والے سیاحوں کی تعداد اس سال 6اعشاریہ1فیصدسے کچھ کم تھی ۔اس سال جولائی اور اگست میں ایک کروڑ 80لاکھ سیاح اسپین آئے۔ اس تعداد کا 25فیصد حصہ امریکی سیاحوں کا تھا ۔
اسپین کے وزیرصنعت ، توانائی اور سیاحت خوسے مانویل سوریا نے امید ظاہر کی ہے کہ اس سال2015کے آخر تک اسپین 6کروڑ 80لاکھ سیاحوں کی میزبانی کرے گا اسی لئے سیاحت کا اسپین کی معیشت میں حصہ 11فیصد، روزگار میں 11فیصداور نئی نوکریاں فراہم کرنے میں2فیصد حصہ ہے۔ بزنس کمیونٹی کا کہنا ہے کہ حکومت گرمیوں میں سیاحوں کی تعداد کے پیش نظر اتوار والے دن دکانیں کھلی رکھنے کی اجازت دے۔
ا سپین کی طرف آنے والے سیاح ،میڈریڈ ، ولنسیا ، علی کانتے ، طرطوسہ ، مسجد قرطبہ ، الحمرا محل غرناطہ، سویا ، کادیس ،تراسا ، مانریسا ،بارسلونا ،لالیدا کی سیر کو ضروری سمجھتے ہیں ۔ بارسلونا میں مونسرات کا پہاڑی سلسلہ ، سکرادا فامیلیا کا دو سال سے زیر تعمیر چرچ ، ساحل سمندر ،تبی دابو کا تاریخی چرچ ،گاودی کا گھر ، پلاثا کاتالونیا ، پلاسا ہسپانیہ ، ڈانسنگ واٹر ،منجوئیک کا پہاڑی سلسلہ ، مارے ماگنم ،بیا اولمیپیکا ،پاسا دی گراسیا اور خاص کر بارسلونا فٹ بال کلب کا اسٹیڈیم ” کانپ ناو “ کی سیر و سیاحت تمام سیاحوں کی دلی خواہش ہوتی ہے لیکن آرک دے ترونف پارک میں موجود صوبہ کاتالونیا کی تاریخی اور پر شکوہ عمارت کو دیکھنا اور اس کی تاریخ کا مطالعہ کرنا تقریباً تمام سیاح اپنا فرض سمجھتے ہیں۔
کاتالونیا کی تاریخی عمارت اور اس کے اندر ہونے والے پہلے اجلاس کے بارے میں جو تاریخ ہے وہ کچھ یوں بیان کی گئی ہے ۔ ا سپین کے سب سے بڑے صوبے” کاتالونیا“ میں پہلے نمائندے اور قانون ساز اداروں جن میں قدیم ترین تاریخی ریکارڈ (کتابچہ) 1027 عیسوی کا ایک قانون ،جنگ بندی اور مقدس عبادتوں گاہوں سے متعلق ہے جسے اس وقت کے مشہور و معروف تحریکی لیڈر (اولیبہ) بشپ آف” وک “ جو کہ 1046عیسوی میں وفات پا گیا تھا کی طرف سے ایڈہاک اور مقامی ملاقاتوں کے بعد فلاح و بہبود کی خاطر بارسلونا کے قانون میں شامل کیا گیا تھا ۔
اگرچہ بارسلونا 1137 سے ”آراگون “ بادشاہ کے ماتحت رہا جس کی مالی اور فوجی طاقت جزوی طور پر ”کیرولینگین“ خاندان کے
تابعداروں کے طور پر اور ان کی اپنی حیثیت کی وجہ سے بہت ہی محدود تھی ۔ان کے ذاتی وسائل ،اقتصادی بحران اور فوجی توسیع کے ادوار میں خاص طور پر 12ویں سے 15ویں صدی کے دوران بہت ہی نا کافی تھے۔ انہیں شاہی عدالت کی مستحکم توسیع اور اس کے طریقہ کار کی تیاری اور فوج کو محفوظ بنانے کے لئے آمدنی کی ضرورت تھی ۔
بعد ازاں اس قانون پر حوالہ کے طور پر جنرلیتات کاتالونیا کی عدالت میں رسمی طور پر طریقہ کار کے ساتھ قانونی بحث کی گئی اور پھر تحریری طور پر 1283 میں آراگون کے بادشاہ ”پیٹر تھری “نے اس کو دستور کا حصہ بنا دیا ۔کاتالونیا کی عدالت اس وقت تین مختلف ریاستوں پر مشتمل تھی جن میں چرچ ، جاگیردار،شرفاء اور ہسپانوی شہروں بارسلونا اور خرونا کے شہری شامل تھے جبکہ دیگر شہروں کے رہائشی ماسوائے بادشاہ کے اس میں شامل نہیں تھے ۔
اس وقت کی عدالت کا مقصد قانون سازی تھا ۔جس کے تحت بادشاہ کی طرف سے تجویز کردہ مختلف اوقات کے دوران عدالت کا بادشاہ کی طرف سے بلایا جانا اور بادشاہ کے احکامات کے مطابق رسمی یا با ضابطہ طور پر احکامات کی منظوری دے دینا بھی اس ریاستی قانون میں شامل کر لیا گیا ۔1359 میں کراون کی نگرانی کے لئے مستقل طور پر ایک وفد قائم کیا گیا جسے 1715 میں ہسپانوی جا نشینی کی جنگ میں کاتالونیا کی شکست کے بعد عدالت نے اپنے نئے ایڈیشن میں ختم کر دیا ۔
بیسویں صدی کے اوائل میں کاتالونیا کو بحیثیت خود مختار ادارہ ثابت کرنے کے لئے بہت تگ و دو کی گئی۔ کاتالونیا کی دولت مشتر کہ جن میں بارسلونا ، خیرونا ، لائیدا اور تاراگونا شامل تھے کو 1914تا1925 ”میگیل پریمو دے ریویرا “ کی جانب سے منسوخ کر دیا گیا ۔یہ دولت مشترکہ بارسلونا اور خیرونا کے صوبائی وفود کی اسمبلی تھی۔
سن 1931 میں کاتالونین جمہوریہ کا ایک ناکام اعلان بھی کیا گیا تھا۔بعد ازاں 1932میں کاتالونیا کی پہلی قانون ساز اورخود مختار اسمبلی قائم ہوئی ۔یہ پارلیمنٹ 1934سے 1936تک فوجی سربراہ فرانسکو فرانکو کی حکومت کی وجہ سے معطل رہی جبکہ موجودہ پارلیمنٹ کا پہلا مقننہ 1980میں منتخب کیا گیا ۔کاتالونیا پارلیمنٹ کی تاریخی عمارت میں 135ممبرز پارلیمنٹ صوبے بھر سے منتخب ہو کر اسمبلی کی صورت میں یہاں بیٹھ کر قوانین بناتے اور ان میں ترامیم کرتے ہیں ۔
پارلیمنٹ میں ایک صدر ، دو نائب صدر اور چار سیکرٹری اپنی ذمہ داریاں ادا کرتے ہیں ۔یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ بارسلونا میں آنے والے غیر ملکی سیاحوں کے لئے کاتالونیا پارلیمنٹ کی پر شکوہ اور تاریخی عمارت ہمیشہ توجہ کا مرکز رہے گی۔